وہ جو کہتا تھا تارے توڑلاوُں گا
اُس نے اسمان ہی گرادیا مجھ پر
john elia sad poetry |
sad urdu poetry |
غضب کے ہمدرد ہو تم
درد کے سوا کجھ دیتے ہی نہیں
کیا یقیں اور کیاگھماں چُپ رہ
شام کا وقت ہے ہے میاں ، چپ رہ
ہو گیا قصہ وجود تمام
ہے اب آغاز داستان چپ رہ
میں تو پہلے ہی جا چکا ہوں کہیں
تو بھی جانا نہیں یہاں چپ رہ
تو اب آیا ہے حال میں اپنے
جب زمین ہیں نہ آسمان چپ رہ
تو جہاں تھا جہاں جہاں تھا کبھی
تم بھی اب تو نہیں وہاں چپ رہ
ذکر چہرہ خدا کا پھر تو نے
یاں ہے انسان بھی رایگا چپ رہے
سارا سودا نکال دے سر سے
اب نہیں کوئی آستاں چپ رہے
اہرمن ہو، خدا ہو، یا آدم ہم
ہو چکا ہے سب کا امتحان، چپ رہ
درمیانی کی سبھی کچھ ہے
تو نہیں اپنے درمیاں چپ رہ
اب کوئی بات تیری بات نہیں
نہیں تیری، تری زبان چپ رہ
ہے یہاں ذکر حالِ موجوداں
توہے اب از گزشتگاں چپ رہ
ہجر کی جان کنی تمام ہوئی
دل ہوا جون بے اماں، چپ رہے
0 Comments